جلیل
القدر صحابی، خلیفہ اول، یار غار۔آپ ؓ کا نام عبداللہ،رکینت ابو بکر ا ور لقب صدیق
تھا۔آپؓ کے والد کا نام عثمان اورکنیت قحافہ تھی۔والدہ کا نام سلمی تھاآپ ؓ قریش
قبیلہ کی ایک شاخ تمیم سے تعلق تھا۔جہالت کے دور میں آپ ؓ کانام عبدالکعبہ تھاجسے
حضرت محمد ﷺنے تبدیل کر کے عبداللہ
رکھ دیا۔آپ ؓ کا مرتبہ صحابہ کرام میں بہت بلند تھاکیونکہ آپؓہجرت مدینہ کے وقت
رسول خداﷺکے ساتھ رہے۔ اس لئے آپ
کو یار غار بھی کہا جاتا ہے۔
جب
حضرت محمد ﷺنے نبوت کا اعلان کیا تو
مردوں میں سب سے پہلے آپؓ ایمان لائے آٹھ ہجریؑ میں فتح مکہ کے موقع پر آنحضرتﷺشہر
میں داخل ہوئے تو آپ کے ساتھ حضرت ابو بکر صدیقؓ بھی قصوانامی اونٹنی
پرسوارتھے۔حضورﷺ نے ۹ہجری کو
آپؓ کو امیر ححج مقرر کیا۔ آنحضرتﷺکے
وصال کے بعد امت مسلمہ نے آپ کو اپنا خلیفہ مقرر کیا۔آپؓ نے اپنے خطبہ میں فرمایا!
اے لوگو!میں تو بنایا گیا ہوں لیکن تم سے بہتر
نہیں ہوں۔اگر میں نیک کام کروں تو میری مدد کرو اگر برائی کروں تو مجھے ٹوکو۔
حضرت
ابو بکر صدیقؓ کی خلافت ۶۳۲ء
سے ۶۳۴ء تک
جاری رہی آپؓ کے دورخلافت میں درج ذیل واقعات پیش آئے۔
(۱) آپؓ نےمرتدین کےخلاف لشکر کشی
کر کے فتنہ ارتداد کا خاتمہ کردیا۔
(۲) آپؓ نے منکرین زکواۃ کی سرکوبی
کی۔
حضرت ابو بکر صدیقؓ ۶۳۴ء کو وفات پائے آپ ؓ
کی نماز جنازہ حضرت عمرؓ نے پڑھائی اور آپؓ کو حضورﷺکے
پہلو میں
بائیں
جانب دفن کیا گیا-
Nice
ReplyDeletewell done
ReplyDelete